برستی بارش میں بہتے آنسو چھپا نہ پایا تو کیا کروں گا
|
کسی نے پوچھا جو حال تیرا بتا نہ پایا تو کیا کروں گا
|
ابھی محبت نئی نئی ہے ابھی چڑھا ہے خمار اس پر
|
نبھا کے وعدے جو کر رہا ہے نبھا نہ پایا تو کیا کروں گا
|
نہ دیکھوں جب تک تجھے میں جاناں قرار آئے نہ میرے دل کو
|
بچھڑ کے تم سے تمھاری صورت بھلا نہ پایا تو کیا کروں گا
|
|