تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
Ali Raza Baloch
@@Ali.Raza.Baloch
علی رضابلوچ
26 اکتوبر 2023
غزل
Ali Raza Baloch
@@Ali.Raza.Baloch
اب اس پہ چلنا تو پڑنا ہے خواہ ٹھیک نہیں
تجھے کہا بھی تھا اے دل یہ راہ ٹھیک نہیں
عجیب موسمِ ہجر و الم میں آن پھنسے
میں ٹھیک ہوں تو مرے خیر خواہ ٹھیک نہیں
ہزار سجدے بجا لائے تم جو پتھر کو
سو اب لگا ہے تمہیں سجدہ گاہ ٹھیک نہیں؟
غزل
0
169
7 جولائی 2023
غزل
Ali Raza Baloch
@@Ali.Raza.Baloch
کھلی ہے جسم کی کھڑکی بھی در بھی
خیالِ جاں مرے دل سے گزر بھی
میں خود کو ڈھونڈنے نکلوں تو کیسے
نکل آتا ہے میرے ساتھ گھر بھی
اکیلے کب ہیں ہم لمبے سفر میں
ہمارے ساتھ ہے گردِ سفر بھی
غزل
0
32
24 مئی 2023
غزل
Ali Raza Baloch
@@Ali.Raza.Baloch
ایک دوجے کی نظر میں تاکتے رہ جائیں گے
اور دیواروں پہ لٹکے آئنے رہ جائیں گے
ہم پسِ دیوار ہو جائیں گے جب چلتے ہوئے
وہ سرِدیوارہم کو ٹانکتے رہ جائیں گے
دیکھنا تھک کر کہیں سو جائیں نا یہ راستے
نیند سے بوجھل مسافر جاگتے رہ جائیں گے
غزل علی رضا بلوچ
0
58
24 مئی 2023
غزل
Ali Raza Baloch
@@Ali.Raza.Baloch
بن تو گئی ہےزندگی اشباہِ نیم شب
لیکن ہوئی نہ پوری ابھی چاہِ نیم شب
ہے رات گریہ گاہ تری اشک اشک رو
کیوں گھٹ کے مررہا ہےمرے ماہِ نیم شب
اک دو پلک کی نیند کو آنکھیں ترس گئیں
شاید کہ لگ گئی ہے اِنہیں آہِ نیم شب
غزل علی رضا بلوچ
0
36
24 مئی 2023
غزل
Ali Raza Baloch
@@Ali.Raza.Baloch
ریگِ صحرا میں شجر چپ کی زباں بولتا ہے
راستہ بوڑھے مسافر سے کہاں بولتا ہے؟
جب کنارے کے قریں اس کے حسیں آنچل کا
عکس پڑتا ہے تو پھر آبِ رواں بولتا ہے
میں نے دیکھا ہے یہ اعجازِ مسیحائی بھی
پھول کھل اٹھتے ہیں وہ شخص جہاں بولتا ہے
غزل علی رضا بلوچ
0
40
24 مئی 2023
غزل
Ali Raza Baloch
@@Ali.Raza.Baloch
یک لحظۂ وصال سے گزرا ہوا وجود
اب تک غریقِ خواب ہے جاگا ہوا وجود
پہلے کھنکتی خاک سے پیدا کیا گیا
پھر جا کے اس زمین پہ برپا ہوا وجود
آتے ہو لوٹ جاتے ہو اس شہرِ قلب سے
گویا کہ آنے جانے کا رستہ ہوا وجود
غزل علی رضا بلوچ
0
52
23 مئی 2023
غزل
Ali Raza Baloch
@@Ali.Raza.Baloch
پہلے نفس کی قید سے خاکی بدن کھلا
پھر جا کہیں زمین پہ کورا کفن کھلا
صد شکر آج دونوں میں کچھ گفتگو ہوئی
مدت کے بعد جسم پہ یہ پیرہن کھلا
دیکھا گیا ہے شہر میں ماضی کا شاہ زاد
بالوں میں گرد کرتے کا ہر اک بٹن کھلا
غزل علی رضا بلوچ
0
53
23 مئی 2023
رباعی
Ali Raza Baloch
@@Ali.Raza.Baloch
خدا کی ذات پہ کر اکتفا سدا کے لیے
ذرا سا حوصلہ رکھ ہاتھ اٹھا دعا کے لیے
اسی نے تھام کے چھوڑا ہے بیچ رستے میں
وہ شہر بھر میں جو مشہور تھا وفا کے لیے
پکارتی ہے مسیحا کو جلتی پیشانی
وہ ایک ہاتھ نہیں مل رہا شفا کے لیے
غزل علی رضا بلوچ
0
74
معلومات