دیدۂ اشک بار ہے اپنا |
اور دل بے قرار ہے اپنا |
رشک صحرا ہے گھر کی ویرانی |
یہی رنگِ بہار ہے اپنا |
چشم گریاں سے چاک داماں سے |
حال سب آشکار ہے اپنا |
ہائے ہو میں ہر ایک کھویا ہے |
کون یاں غم گسار ہے اپنا |
صرف وہ ایک سب کے ہیں مختار |
ان پہ کیا اختیار ہے اپنا |
بزم سے ان کی جب سے نکلا ہے |
دل غریب الدیار ہے اپنا |
ان کو اپنا بنا کے چھوڑیں گے |
بخت اگر سازگار ہے اپنا |
پاس تو کیا ہے اپنے پھر بھی مگر |
اس پہ سب کچھ نثار ہے اپنا |
ہم کو ہستی رقیب کی منظور |
پھول کے ساتھ خار ہے اپنا |
ہے یہی رسم مے کدہ شاید |
نشہ ان کا خمار ہے اپنا |
جیت کے خواب دیکھتے جاؤ |
یہ دل بد قمار ہے اپنا |
کیا غلط سوچتے ہیں میرا جی |
شعر کہنا شعار ہے اپنا |
بحر
خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن |
||
خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع
فَعِلاتن مفاعِلن فِعْلن |
||
خفیف مسدس مخبون محذوف
فاعِلاتن مفاعِلن فَعِلن |
||
خفیف مسدس مخبون محذوف
فَعِلاتن مفاعِلن فَعِلن |
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات