یا رب ہے بخش دینا بندے کو کام تیرا |
محروم رہ نہ جائے کل یہ غلام تیرا |
جب تک ہے دل بغل میں ہر دم ہو یاد تیری |
جب تک زباں ہے منہ میں جاری ہو نام تیرا |
ہے تو ہی دینے والا پستی سے دے بلندی |
اسفل مقام میرا اعلیٰ مقام تیرا |
محروم کیوں رہوں میں جی بھر کے کیوں نہ لوں میں |
دیتا ہے رزق سب کو ہے فیض عام تیرا |
یہ داغ بھی نہ ہوگا تیرے سوا کسی کا |
کونین میں ہے جو کچھ وہ ہے تمام تیرا |
بحر
رمل مثمن مشکول مسکّن
مفعول فاعِلاتن مفعول فاعِلاتن |
||
مضارع مثمن اخرب
مفعول فاعِلاتن مفعول فاعِلاتن |
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات