تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
23 مارچ 2024
غزل
رشید حسرت
مجھے تجھ سے بچھڑ جانے کا دکھ ہے
کلی کے کھل کے مرجھانے کا دکھ ہے
مجھے کل تو نے ٹھہرایا تھا لیکن
جہاں کو آج ٹھکرانے کا دکھ ہے
وفا پانے کی دل میں آرزو تھی
تماشا بن کے رہ جانے کا دکھ ہے
مجھے تجھ سے بچھڑ جانے کا دکھ ہے
مفاعیلن مفاعیلن فَعُولن
1
197
23 دسمبر 2021
غزل
جون ایلیا
چلو بادِ بہاری جا رہی ہے
پیا جی کی سواری جا رہی ہے
شمالِ جاودانِ سبز جاں سے
تمنا کی عماری جا رہی ہے
فغاں اے دشمنِ دارِ دل و جاں
مری حالت سدھاری جا رہی ہے
چلو بادِ بہاری جا رہی ہے
مفاعیلن مفاعیلن فَعُولن
0
1250
29 جولائی 2020
غزل
ابراہیم ذوق
اسے ہم نے بہت ڈھونڈھا نہ پایا
اگر پایا تو کھوج اپنا نہ پایا
مقدّر پر ہی گر سود و زیاں ہے
تو ہم نے یاں نہ کچھ کھویا نہ پایا
کہے کیا ہائے زخمِ دل ہمارا
دہن پایا لبِ گویا نہ پایا
اسے ہم نے بہت ڈھونڈھا نہ پایا
مفاعیلن مفاعیلن فَعُولن
1
1472
29 جولائی 2020
غزل
مرزا غالب
ہوس کو ہے نشاطِ کار کیا کیا
نہ ہو مرنا تو جینے کا مزا کیا
تجاہل پیشگی سے مدعا کیا
کہاں تک اے سراپا ناز کیا کیا؟
نوازش ہائے بے جا دیکھتا ہوں
شکایت ہائے رنگیں کا گلا کیا
ہوس کو ہے نشاطِ کار کیا کیا
مفاعیلن مفاعیلن فَعُولن
2
1913
29 جولائی 2020
قطعہ
مرزا غالب
ہوئی جب میرزا جعفر کی شادی
ہوا بزمِ طرب میں رقصِ ناہید
کہا غالبؔ سے "تاریخ اس کی کیا ہے؟"
تو بولا " اِنشراحِ جشنِ جمشید
قطعہ تاریخ
مفاعیلن مفاعیلن فَعُولن
0
493
29 جولائی 2020
غزل
میرا جی
نہیں سنتا دلِ ناشاد میری
ہوئی ہے زندگی برباد میری
رہائی کی اُمیدیں مجھ کو معلوم
تسّلی کر نہ اے صیّاد میری
نہیں ہے بزم میں ان کی رسائی
یہ کیا فریاد ہے فریاد میری
نہیں سنتا دلِ ناشاد میری
مفاعیلن مفاعیلن فَعُولن
1
1332
29 جولائی 2020
غزل
میر تقی میر
سخن مشتاق ہے عالم ہمارا
غنیمت ہے جہاں میں دم ہمارا
رہے ہم عالمِ مستی میں اکثر
رہا کچھ اور ہی عالم ہمارا
بہت ہی دور ہم سے بھاگتے ہو
کرو ہو پاس کچھ تو کم ہمارا
سخن مشتاق ہے عالم ہمارا
مفاعیلن مفاعیلن فَعُولن
1
1595
معلومات