اسے ہم نے بہت ڈھونڈھا نہ پایا |
اگر پایا تو کھوج اپنا نہ پایا |
مقدّر پر ہی گر سود و زیاں ہے |
تو ہم نے یاں نہ کچھ کھویا نہ پایا |
کہے کیا ہائے زخمِ دل ہمارا |
دہن پایا لبِ گویا نہ پایا |
نظیر اس کی کہاں عالم میں اے ذوق |
کہیں ایسا نہ پائے گا نہ پایا |
بحر
ہزج مسدس محذوف
مفاعیلن مفاعیلن فَعُولن |
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات