ظلم کو ظلم کہیں بھی تو بُرا لگتا ہے |
"دورِ حاضر میں تو جینا بھی سزا لگتا ہے" |
اب تو موسیٰ بھی نہیں کس کو پکاریں مولا |
بر سرِ تخت جو بیٹھا ہے خدا لگتا ہے |
لشکرِ شام میں پھر ہو رہی ہے صف بندی |
کربلا ہے مگر انداز نیا لگتا ہے |
خوف و دہشت نے ہیں سب گنگ زبانیں کر دی |
ہّو کا عالم ہے قیامت کا سما لگتا ہے |
روزِ محشر بھی گزر چکا ہے شاید عاصم |
ہر کوئی بھگت رہا ہے یہ سزا لگتا ہے |
معلومات