مجھ کو تو فقط یاں پہ ہے نقصان میسر |
تجھ کو ہے بہ ہر حال مری جان میسر |
اس دشت و بیاباں میں نہ سامان میسر |
سامان میسر نا ہی انسان میسر |
اک دید کی خاطر ہی بھٹکتے ہیں جہاں پر |
ہم جیسوں کو کب ہوتی ہے مسکان میسر |
گل ہائے ناز رُو بھی قبا کھول چکی ہے |
کوٹھے پہ ہے ہر حسن کو دھنوان میسر |
انسان تو کیا آدمی ہے مبتلائے خوف |
ہوتے ہیں جو ہر گام پہ حیوان میسر |
شیریں کی محبت کا بھرم رکھنا پڑے تو |
مجنوں سے جنوں کو کہاں چٹان میسر |
بسمل کے قرینوں میں نئی خاص ادا ہے |
لگتا ہے اسے اب ہوا جانان میسر |
معلومات