"مکمل صبر کی تصویر ہونا"
کبھی ممکن نہیں شبیر ہونا
جو نذرانہ انہیں اشکوں کا بھیجے
اسے دشوار ہے دلگیر ہونا
مبارک باد خاکِ کربلا کو
ترا یوں خاک سے اکسیر ہونا
جو پہنچا تھا میں دشتِ کربلا کو
تھی میرے خواب کی تعبیر ہونا
تمہی کو زیب، اے نورِ نبی ہے
سراپا نور کی تنویر ہونا
تمہیں الله نے تفضیل بخشی
نہیں ممکن تِری تصغیر ہونا
مقدر تھا نبی زادوں کے حق میں
ازل سے صاحبِ تطہیر ہونا
پڑھے جاؤ اگر نادِ علی تم
ہے نا ممکن تِرا درگیر ہونا
محاذِ عشق یعنی کربلا کی
نہیں ممکن کہیں تفسیر ہونا
حسینِ پاک کے قدموں کے باعث
اُس ارضِ ناز کی تشہیر ہونا
گلِ تازه کی اک خنده لبی سے
لعیں کا قبلِ تعزیر ہونا
ترے انصار کا رب کی رضا پر
غضب تھا یوں تہِ شمشیر ہونا
تمہارے اہل خانہ پر ستم تھا
یوں سب کا حلقۂ زنجیر ہونا
ہے سر پر سایۂ الطافِ وارث
ہے نا ممکن مِرا تسخیر ہونا
*اثر* ماتھے لگی ہے خاکِ کربل
مبارک صاحبِ تاثیر ہونا

3
221
اس کا مطلع جناب اظہار عنایتی رامپوری صاحب کا ہے.

0
نام ٹائپ کرنے میں ایک غلطی ہو گئ ہے آںجناب کا اظهار نهیں اظهر عنایتی رامپوری ہے

واہ کیا کہنے بہت خوبصورت سبحان اللہ