مرے چارہ گر مجھے چھوڑ کر تو کہاں گیا
تجھے واسطہ مجھے کر خبر تو کہاں گیا
میں لگا ہوا ہوں اسی سفر کہ تو جس سفر
مجھے چھوڑ کر کے یوں دربدر تو کہاں گیا
وہ نگاہ جو کہ کہیں نہیں مجھے اک نگاہ
ارے دیکھ جا مرے بے خبر تو کہاں گیا
کہ تلاش میں تری اس جہاں کبھی لا مکاں
تجھے ڈھونڈتا ہوں ڈگر ڈگر تو کہاں گیا
اسی آس پر کہ جو پاس ہے مرا مان رکھ
کہ ہے اشکبار وہ اک نظر تو کہاں گیا
تجھے انس تھا کبھی جس شجر ہاں وہی وہی
میں اسی کے پھل کا ہوں اک شجر تو کہاں گیا
کبھی ملا کرتے تھے جس نگر تجھے رات بھر
میں تو دفن ہوں وہیں پر مگر تو کہاں گیا
م-اختر

2
112
بہترررررررین
لاجواااااااب

بہت شکریہ نوازشات

0