لے خیر جو آقا سے کونین وہ تھالی ہے |
نعمت جو ملے اُن سے، وہ سب سے نرالی ہے |
ایمان ہے وہ دولت، قدرت سے جو آتی ہے |
اس فضلِ خدائی سے، بھرے دامن خالی ہے |
آقا کے فقیروں کو، دو جگ میں ملے شاہی |
سرکار کے بردوں نے، دارین سجا لی ہے |
سب دریا رحمت کے، سیراب کریں ہستی |
یہ فیض گداؤں کو، دے شان جو عالی ہے |
ہیں باراں رحمت کے، سرکار کے کوچے میں |
ہر قطرے میں برکت کے، سوغات مثالی ہے |
اے کاش ہوں بند آنکھیں، جب نیند مجھے آئے |
تب دیکھوں میں سپنوں میں، جو شان جمالی ہے |
گر خواب میں دم نکلے، سر قدموں میں ہو اُن کے |
کیا شان ہے مرنے میں، کیا آن کما لی ہے |
محمود نبی سرور، داتا ہیں سخی سب سے |
ہر دان جو دیتے ہیں، لا ریب مثالی ہے |
معلومات