یا حسینؑ |
جل گیا گلشن سرِ دشتِ بلا شبیرؑ کا |
تشنہ لب کنبہ ہوا محوِ بکا شبیرؑ کا |
گونجتی ہیں آج بھی تیری اذانیں اے خدا |
کٹ گیا لیکن تہہِ خنجر گلا شبیرؑ کا |
کھینچنے کو ہوں علی اکبرؑ کے سینے سے سناں |
صبر آکر دیکھئے مشکل کشاؑ شبیرؑ کا |
قاسمِؑ خستہ جگر کے جس گھڑی ٹکڑے چنے |
ہاتھ اک گٹھری پہ دوجا دل پہ تھا شبیرؑ کا |
رو رہیں ہیں زینبِ کبریٰؑ مگر آنسو نہیں |
اب نظر کے سامنے ہے معرکہ شبیرؑ کا |
دخترِ سرورؑ پہ عظمؔیٰ ہے قیامت کی گھڑی |
اب کہاں سینہ اسے مل پائے گا شبیرؑ کا |
عُظمؔیٰ زہرا |
معلومات