| بڑی بے دردی سے تڑپا رہا ہوں |
| میں خود کو آگ پر سلگا رہا ہوں |
| تم اپنی آنکھوں کو بیتاب رکھنا |
| تمہارے شہر کو میں آ رہا ہوں |
| سنائی کیوں نہیں دیتا میں تم کو |
| گلہ تو پھاڑ کر چلّا رہا ہوں |
| کیا رشتہ ہے تمہارا اور میرا |
| ورق بھی عمر کا پلٹا رہا ہوں |
| مجھے وہ حد سے بڑھ کر چاہتے ہیں |
| میں خود پر اس لئے اترا رہا ہوں |
| مجھے یوں پیار سے نا دیکھئے جی |
| ذرا گھبرا کے میں شرما رہا ہوں |
| کیا ہے یاد تو نے شوخؔ مجھ کو |
| ہوا کی دوش پر میں آ رہا ہوں |
معلومات