سنائے درد دل کیا کیا ، اہا ہا ہا ، اہا ہا ہا
کرے شکوہ شکایت کیا ، اہا ہا ہا ، اہا ہا ہا
بہانہ کر کے بستر پر میں لیٹا تھا چپک کر تو
دبایا مجھ کو ہلکا سا ، اہا ہا ہا ، اہا ہا ہا
نظر پہلی پڑے جوں ہی فدا تجھ پر زمانہ ہو
ترا چہرہ تو ہے ایسا ، اہا ہا ہا ، اہا ہا ہا
لٹکتی زلفِ عنبر کو جھٹک کر یوں ہٹایا تو
نزاکت بھی ہوئی گویا ، اہا ہا ہا ، اہا ہا ہا
سحر تجھ پر فدا ہے مدتوں سے دلربا سن لے
نہیں کوئی یہاں تجھ سا ، اہا ہا ہا ، اہا ہا ہا

1
101
اہا ہا ہا ہا ???❤

0