اندھیرے میں نہیں رکھنا |
جو حق ہے وہ بتانا ہے |
سمجھ پاؤ تو حاضر ہوں |
تسلی ایک دھوکہ ہے، |
جو کھانا ہے تو حاضر ہوں |
وفا کچھ بھی نہیں ہوتی |
جفا کا دور دورا ہے |
جو سہہ لو گے تو حاضر ہوں |
کوئی امید مت رکھنا |
امید اک آئینہ ہے اور |
یہ اکثر ٹوٹ جاتا ہے |
اٹھا لو گے اگر ٹکڑے |
تو حاضر ہوں، میں حاضر ہوں |
محبت کچھ نہیں ہوتی |
فقط ہے کھیل جسموں کا |
مجھے اس کھیل سے الجھن، |
نبھانے سے محبت ہے |
نبھا لو گے تو حاضر ہوں |
اگر عادت تمہاری ہے |
کسی کو چھوڑ جانے کی |
کہ اس کو توڑ جانے کی |
اگر لذت اٹھانا ہے |
تو مجھ کو بخش ہی دو تم |
اگر تم زخم خردہ ہو |
تو کچھ گھاؤ ہیں میرے بھی |
اگر بھرنا، بھرانا ہے |
اگر مرحم لگانا ہے |
تو حاضر ہوں، میں حاضر ہوں |
یقیں مانو، میں حاضر ہوں |
اشفاق احمد |
معلومات