تخیل کو لطفِ تمام آ گیا
نبی کا لبوں پر جو نام آ گیا
بھنور میں گری تھی یہ بوسیدہ ناؤ
درود ان پہ طوفاں میں کام آ گیا
بڑے لاڈلے تھے کلیمِ خدا
نبی کو لقا کا پیام آ گیا
وہ پہلے تھے اقصیٰ میں سارے نبی
بنے مقتدی جب اِمام آ گیا
نبی ہوں گے ساقی جو محشر کے دن
خدا سے ہے ان پر سلام آ گیا
ملی جس فدا کو نبی کی عطا
کرم سمجھو اس پر ہے تام آ گیا
اے محمود جس نے پڑھا ہے درود
تُرت اس پہ ان کا سلام آ گیا

1
62
درود ان کا طوفاں کام آ گیا
واہ واہ !! سبحان اللہ کیا بات ہے