| یاد چاہت کو کیا جائے تو ڈر جاتے ہیں |
| اس کا چہرہ نظر آ جائے تو ڈر جاتے ہیں |
| ہم کہ محبوب تری بزم کے ٹھکرائے ہوئے |
| خواب بھی چہرہ دکھا جائے تو ڈر جاتے ہیں |
| ہم نے وہ حالتِ دل اپنی بنا رکھی ہے |
| اب کوئی شعر سنا جائے تو ڈر جاتے ہیں |
| ہم وہی جن کو سرابوں کے سوا کچھ نہ ملا |
| اب کوئی پھول کھلا جائے تو ڈر جاتے ہیں |
| رت جگا ہم نے نہیں ہجر کی شب کاٹی ہے |
| اب کوئی یاد جگا جائے تو ڈر جاتے ہیں |
معلومات