یاد چاہت کو کیا جائے تو ڈر جاتے ہیں
اس کا چہرہ نظر آ جائے تو ڈر جاتے ہیں
ہم کہ محبوب تری بزم کے ٹھکرائے ہوئے
خواب بھی چہرہ دکھا جائے تو ڈر جاتے ہیں
ہم نے وہ حالتِ دل اپنی بنا رکھی ہے
اب کوئی شعر سنا جائے تو ڈر جاتے ہیں
ہم وہی جن کو سرابوں کے سوا کچھ نہ ملا
اب کوئی پھول کھلا جائے تو ڈر جاتے ہیں
رت جگا ہم نے نہیں ہجر کی شب کاٹی ہے
اب کوئی یاد جگا جائے تو ڈر جاتے ہیں

0
4
89
اسلام علیکم

عثمان صاحب، آپ نے "ہے" بطور ردیف استعمال کیا ہے جو کہ واحد کا صیغہ ہے اور قافیے جمع کے صیغے کے استعمال ہوئے ہیں۔ نظر ثانی فرمائیں۔

دوسرا شعر البتہ درست دِکھتا ہے۔

0
دوسرا شعر البتہ درست دِکھتا ہے۔

0
وعلیکم السلام

جی بالکل ایسا ہی ہے۔ بہت بہت شکریہ

0