جبر کے موسم میں خود سے منصفی کرکے دکھا
کچھ نہیں تو احتجاجاً خود کشی کرکے دکھا
حرف کے آنگن میں رکھ کے فکر کے روشن چراغ
بے ہنر سی محفلوں میں روشنی کرکے دکھا
بزمِ گویائی میں گونجے گا سدا تیرا سخن
کچھ الگ سے ذائقے کی شاعری کرکے دکھا

2
30
واہ بہت عمدہ

0
شکریہ