اک طالبِ جلوہ ہوں دیدار عطا کرنا
سبطینؑ کے صدقے میں سرؐکار دَیا کرنا
اے بدرِ تمام آقا کُٹیا کو سجانا ہے
پل بھر کے لیئے آئیں آنکھوں پہ بٹھانا ہے
یادوں کے حسیں محورؐ اس دل میں رہا کرنا
سبطینؑ کے صدقے میں سرؐکار دَیا کرنا
آفاق ٹٹولے ہیں کب حسن و جمال ایسا
جبرؑیل یہ کہتے ہیں ایسا نہ ہوا پیدا
اے سب سے حسیں آقؐا یہ سینہ ضیا کرنا
سبطینؑ کے صدقے میں سرؐکار دَیا کرنا
طوفان ہیں دنیا میں گرداب جو گہرے ہیں
بس آپؐ سہارا ہیں، در تیرے پہ ٹھہرے ہیں
بس پار لگا دینا بس کرم پیا کرنا
سبطینؑ کے صدقے میں سرؐکار دَیا کرنا
جھولی میں مجھے لینا جب وقت نَزع آئے
گر گود میں یہ سَر ہو پھر دل کو اجل بھائے
پھر ساتھ میں لے جانا سب دور بلا کرنا
سبطینؑ کے صدقے میں سرؐکار دَیا کرنا
عاصی ہوں خطائیں ہیں یہ دل سے ندائیں ہیں
تیرا ہو کرم آقؐا پھر دور بلائیں ہیں
ہر غم سے چھڑا لینا، ہر عَفُوّ خطا کرنا
سبطینؑ کے صدقے میں سرؐکار دَیا کرنا
جو قبر اندھیری ہے اس جا سے میں ڈرتا ہوں
اس حشر کے میداں کا کچھ فکر جو کرتا ہوں
مختارؐ بچا لینا امداد شہا کرنا
سبطینؑ کے صدقے میں سرؐکار دَیا کرنا
مزنب ہوں نبی جھولی ہے جو خالی ہے
محمود سخی در پر عاجز ہے سوالی ہے
کل زنداں سے عاصی کو دلدار رہا کرنا
سبطینؑ کے صدقے میں سرؐکار دَیا کرنا

4
29
ماشاءاللہ! محترم محمود احمد آپ کے نعتیہ کلام کے کیا کہنے ہیں۔
سبطینؑ کے صدقے میں سرؐکار دَیا کرنا
جزاک اللہ۔

ماشاءاللہ! محترم محمود احمد آپ کے نعتیہ کلام کے کیا کہنے ہیں۔
سبطینؑ کے صدقے میں سرؐکار دَیا کرنا
جزاک اللہ۔

ماشاءاللہ! محترم محمود احمد آپ کے نعتیہ کلام کے کیا کہنے ہیں۔
سبطینؑ کے صدقے میں سرؐکار دَیا کرنا
جزاک اللہ۔

جناب ڈاکٹر ظفر اقبال صاحب، بہت ممنون ہوں جزاکاللہ خیر، نوازش