یہ دھوپ چھاؤں تو جیون کے ساتھ چلتے ہیں |
ہم ان کو دیکھ کے رستہ نہیں بدلتے ہیں |
زمانہ ان کو کبھی خودسنبھالتا بھی نہیں |
جو گرتے گرتے یہاں خود نہیں سنبھلتے ہیں |
جوان ہونے سے ان کے ہمیں خسارہ ہوا |
وہ گھر سے اب ذرا کچھ کم ہی کمنکلتے ہیں |
وہ سادہ لوحی، مروت ، خلوص ،صبر و قرار |
شریف لوگ کہاں عادتیں بدلتے ہیں |
ہمارے ہونے سے قائم ہے دوستی کا چلن |
ہمارے دمسے وفا کے چراغ جلتے ہیں |
معلومات