یہ دھوپ چھاؤں تو جیون کے ساتھ چلتے ہیں
ہم ان کو دیکھ کے رستہ نہیں بدلتے ہیں
زمانہ ان کو کبھی خود‌سنبھالتا بھی نہیں
جو گرتے گرتے یہاں خود نہیں سنبھلتے ہیں
جوان ہونے سے ان کے ہمیں خسارہ ہوا
وہ گھر سے اب ذرا کچھ کم ہی کم‌نکلتے ہیں
وہ سادہ لوحی، مروت ، خلوص ،صبر و قرار
شریف لوگ کہاں عادتیں بدلتے ہیں
ہمارے ہونے سے قائم ہے دوستی کا چلن
ہمارے دم‌سے وفا کے چراغ جلتے ہیں

0
1
17
وہ سادہ لوحی، مروت ، خلوص ،صبر و قرار
شریف لوگ کہاں عادتیں بدلتے ہیں

0