| دشمن جو میرے در کی جانب چلیں گے |
| ہم پھر سوچیں گے نہیں بس لڑ پڑیں گے |
| مشکل میں اگر یاروں نے ہی زخم دیے |
| ہم پاگل زخم لگتے ہی ہنس پڑیں گے ۔ |
| کیوں خاک اڑا کر جی کو بہلا رہے ہو |
| کیا سوچتے ہو ہم ایسے گر پڑیں گے |
| آگے کنواں پیچھے کھائی بھی ہوئی تو |
| ہم جنگ کریں گے یعنی چل پڑیں گے |
معلومات