تری جو آنکھوں میں نم نہیں ہے |
مجھے بھی پھر کوئی غم نہیں ہے |
بے درد لوگوں کے ساتھ رہنا |
کسی اذیت سے کم نہیں ہے |
جو شان دستار بن گئی تو |
یہ جان دے کر بھی غم نہیں ہے |
جو نم تھا مٹی کی جان ساقی |
ابھی بھی مٹی میں نم نہیں ہے |
مرے صنم کو برا کہے جو |
کسی میں اتنا بھی دم نہیں ہے |
ملے جو تیرے قدم کا رستہ |
مری تو منزل سے کم نہیں ہے |
قلم کرے سر قلم جو تیرا |
وہ ہاتھ میرے قلم نہیں ہے |
ستم کرے جو سبھی سے بڑھ کر |
قسم سے میرا صنم نہیں ہے |
GMKHAN |
معلومات