ہم ان کے غلاموں میں دیوانے ہیں دلبر کے
دیتے ہیں جو جاں ان پر مستانے پیمبر کے
رب ان سے رضا پوچھے جب عرض کریں آقا
درجے ہیں عُلی کتنے اس ساقیِ کوثر کے
اُس دل سے ہوس جائے دیں دان جسے داتا
انعامِ فضیلت ہیں جو ٹکڑے ہیں اس در کے
جو بردہ ہے سرور کا داتا ہے تونگر کا
سرکار جو دامن کو رکھتے ہیں سدا بھر کے
کرے آنکھ منور یہ ہے خاک جو طیبہ سے
مل جائے اگر جس کو ہیں درجے مقدر کے
دل خستہ فراق میں ہے لمحات کٹھن گزریں
دیدار دکھا مولا اب یار کے اس گھر کے
محمود تو حیراں ہے ہادی کے یہ متوالے
دیتے ہیں جو جاں اُن پر اور دیتے ہیں خوش کر کے

2
14
درجے ہیں عُلی کتنے اس ساقیِ کوثر کے
سبحان اللہ

سرکار جو دامن کو رکھتے ہیں سدا بھر کے
بے شک

جزاک اللّہ۔ جناب دعاؤں میں یاد رکھیں نوازش



0