ہم ان کے غلاموں میں دیوانے ہیں دلبر کے |
دیتے ہیں جو جاں ان پر مستانے پیمبر کے |
رب ان سے رضا پوچھے جب عرض کریں آقا |
درجے ہیں عُلی کتنے اس ساقیِ کوثر کے |
اُس دل سے ہوس جائے دیں دان جسے داتا |
انعامِ فضیلت ہیں جو ٹکڑے ہیں اس در کے |
جو بردہ ہے سرور کا داتا ہے تونگر کا |
سرکار جو دامن کو رکھتے ہیں سدا بھر کے |
کرے آنکھ منور یہ ہے خاک جو طیبہ سے |
مل جائے اگر جس کو ہیں درجے مقدر کے |
دل خستہ فراق میں ہے لمحات کٹھن گزریں |
دیدار دکھا مولا اب یار کے اس گھر کے |
محمود تو حیراں ہے ہادی کے یہ متوالے |
دیتے ہیں جو جاں اُن پر اور دیتے ہیں خوش کر کے |
معلومات