وفا کے دیپ جِلاؤ بڑا اندھیرا ہے |
خودی کو ہوش میں لاؤ بڑا اندھیرا ہے |
فلک پہ کوئی بھی تارا نظر نہیں آتا |
نقاب رخ سے اٹھاؤ بڑا اندھیرا ہے |
ہمارے واسطے اتنی سزا ہی کافی ہے |
ہمارا دل نہ دکھاؤ بڑا اندھیرا ہے |
تمهاری خامشی تم کو کہیں نہ لے ڈوبے |
نئے چراغ بھی جلاؤ بڑا اندھیرا ہے |
تمام نرگسی آنکھیں اداس ہیں عاصم |
خزاں کا سوگ ہی مناؤ بڑا اندھیرا ہے |
معلومات