| اٹھو تم خموشی کو توڑو جیالو |
| رہی نسلی باقی تو بھی نام ہوگا |
| ابھی ظالموں کا ہے لشکر حکومت |
| تم ہی سے بپا ان میں کہرام ہوگا |
| چلا کب ہے سِکَّہ کے چل جائے گااب |
| ہلاکت ہی پھر ان کا انجام ہوگا |
| ملا جس کو گلزار جامِ شہادت |
| بہت خوش نصیباو گلفام ہوگا |
| ازقلم ✍ : محمد گلزار (ولی) |
معلومات