| وہ کہاں ہے مجھے پتہ ہی نہیں |
| ایسے لگتا ہے وہ ملا ہی نہیں |
| جیسے دو اجنبی ملیں پل بھر |
| ایسے بچھڑے کہ اب گلہ ہی نہیں |
| وصل میں حادثے وہ گذرے ہیں |
| ہجر اب کوئی حادثہ ہی نہیں |
| اک اہم بات اس سے کہنی تھی |
| اس میں سننے کا حوصلہ ہی نہیں |
| پاؤں اتنے جلے ہیں صحرا میں |
| پاؤں پر کوئی آبلہ ہی نہیں |
| کون سچ بات منہ پہ بولے گا |
| گھر میں میرے تو آئینہ ہی نہیں |
| میں وہاں ہوں جہاں سے اب شاہد |
| واپس آنے کا راستہ ہی نہیں |
معلومات