آپ مُختار ہیں المدد یا رسول
ہم خطا کار ہیں المدد یا رسول
کب ہے پیدا کہیں بھی طبیبِ جہاں
جیسے سرکار ہیں المدد یا رسول
میرے دل جان جی میرے سلطان جی
آئے بیمار ہیں المدد یا رسول
پورے گھیرے میں آیا ہوں طاغوت کے
نالاں لاچار ہیں المدد یا رسول
خالقِ دو سریٰ کے یہ محبوب جاں
شانِ شہکار ہیں المدد یا رسول
سارے مرسل کو دیدار اقصیٰ میں دیں
اعلیٰ سردار ہیں المدد یا رسول
یہ صفِ انبیا کے جو خاتم بنے
میرے سرکار ہیں المدد یا رسول
کانِ نُورِ ہدیٰ اے حبیبِ خدا
آپ غمخوار ہیں المدد یا رسول
کب ہیں اعمال میرے بنیں زادِ راہ
ناداں نادار ہیں المدد یا رسول
ہیں گناہوں کے انبار سر پر لیے
اب طلب گار ہیں المدد یا رسول
آپ مطلوب و مقصودِ محمود ہیں
رب کے دلدار ہیں المدد یا رسول

3
22
آپ مطلوب و مقصودِ محمود ہیں

سبحان اللہ

آپ مطلوب و مقصودِ محمود ہیں

سبحان اللہ

محمود صاحب آپ کا تسلسلِ نعت قابلِ رشک ہے

آقا کریم کا بے انتہا کرم ہے آپ پر

دعاؤں کی عاجزانہ درخواست ہے