جو جام ساقی تیری محفل میں چل رہے ہیں
یوں نشہ ہم میں اور ہم نشے میں ڈھل رہے ہیں
پی پی کے ہو چکے ہیں مخمور کافی حد تک
دل میں چھپے تھے کب سے ارماں نکل رہے ہیں
تھامو خدارا ہم کو اے رندو ہوش والو
ہم پہلے لڑ کھڑائے اب تو پھسل رہے ہیں
واعظ لگاؤ تہمت بادہ کشی پہ میری
تھے غم کے مارے کب سے پی کے بہل رہے ہیں
چوما ہے دختِ رز کو میں نے جو منہ لگا کر
ساغر اچھل پڑے ہیں سب جام جل رہے ہیں

2
216
کیا کہنے

بہت شکریہ نوازش محترمہ اللہ آپ کو سلامت رکھے آمین

0