| جو جام ساقی تیری محفل میں چل رہے ہیں |
| یوں نشہ ہم میں اور ہم نشے میں ڈھل رہے ہیں |
| پی پی کے ہو چکے ہیں مخمور کافی حد تک |
| دل میں چھپے تھے کب سے ارماں نکل رہے ہیں |
| تھامو خدارا ہم کو اے رندو ہوش والو |
| ہم پہلے لڑ کھڑائے اب تو پھسل رہے ہیں |
| واعظ لگاؤ تہمت بادہ کشی پہ میری |
| تھے غم کے مارے کب سے پی کے بہل رہے ہیں |
| چوما ہے دختِ رز کو میں نے جو منہ لگا کر |
| ساغر اچھل پڑے ہیں سب جام جل رہے ہیں |
معلومات