| یہ اک سوال سوالات سے زیادہ ہے |
| تری خموشی جوابات سے زیادہ ہے |
| ہمارا حل یہ ہے بے موت مارے جائیں بس |
| ہمارا مسئلہ صدقات سے زیادہ ہے |
| کسی کا ملنا بھی دنیا میں ہے نہ ملنے سا |
| کسی کی یاد ملاقات سے زیادہ ہے |
| کوئی لحاظ نہیں رکھ رہا دعاؤں میں |
| سبھی کا مانگنا اوقات سے زیادہ ہے |
| بہت ضروری ہے مصروفیات کا ہونا |
| فقط سکون بھی آفات سے زیادہ ہے |
| وہ ایک گھر ہو جہاں والدین کا سایا |
| وہ ایک گھر بھی مکانات سے زیادہ ہے |
| تمہارے مشورے سر آنکھوں پر ہیں دیتے رہو |
| تمہارے پاس مری ذات سے زیادہ ہے |
| ہر ایک کام ادھورا ہی چھوٹتا ہے کلیم |
| ہمارا خرچہ خیالات سے زیادہ ہے |
معلومات