اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
سارے عالم میں پھیلا ترا نور ہے
دل میں موجود ہے مثلِ مسطور ہے
پھر بھی پردے میں رہنا ہی منظور ہے
مالکِ کن فکاں لا مکاں تو ہی تو
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
ہے ازل سے ابد تک ترا ہی نشاں
تجھ سے پہلے نہ تھا کوئی خالق یہاں
تو ہی تھا جب نہ تھا سارا فانی جہاں
تھا ازل سے بھی تو ہے ابد میں بھی تو
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
پھول شبنم تری نغمگی کے امیں
چاند سورج تری رفعتوں کی جبیں
تجھ سا مسجود معبود کوئی نہیں
دے رہے ہیں گواہی سبھی رنگ و بو
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
پایا مشکل میں سب نے سہارا تجھے
ہر مصائب میں کر کے اشارا تجھے
ابنِ آدم نے جب بھی پکارا تجھے
آیا امداد کو اپنے بندے کی تو
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
تیری شانِ کریمی ہے لا انتہا
ہے ملا اس کو تو جس نے سجدہ کیا
ہو کرم مجھ پہ میرے اے رب العلیٰ
میں خطا کار ہوں اور ہے غفار تو
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
میری تخلیق کا جب ارادہ ہوا
سب ملائک بلا کر یہ تو نے کہا
اپنا نائب میں اب ہوں بنانے لگا
سب ملائک کے آگے کیا سرخرو
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
تیری شانِ رحیمی کا حق دار ہوں
مانا مجرم ہوں عاصی خطا کار ہوں
پھر بھی رحمت تری کا طلب گار ہوں
بخش دے مجھ کو تو یا الہ وحدَہ ہو
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو

1
149
روحانی بالیدگی ملی یہ پڑھ کر - بہت اچھا انداز بیاں ہے اس حمد پر آپ کو اجر اور مبارک