ہر ایک رخ سے قول یہ سچا ہے دوستو
سب کچھ خدا کے در ہی سے ملتا ہے دوستو
"لاتقنطو" کا مژدہ ہے عاصی کی خوب ڈھال
رحمت کی سمت دیکھو اشارہ ہے دوستو
وحدت کی رونمائی ہے کثرت میں جلوہ زا
ہر شئے میں اسکا نور جھلکتا ہے دوستو
۔
اک لفظِ "کن" کی ہے یہ معجز نمائی سب
یہ ارض ایک ادنیٰ نمونہ ہے دوستو
۔
ہر سانس میں صدا ہے بس اسکے ہی نام کی
ہر جا اسی کے ذکر کا چرچا ہے دوستو
۔
کنزِ خفی کا پردہ بھی تخلیقِ خلق سے
عرفانِ ذات دے کے اٹھایاہے دوستو
۔
جلوہ جو سہ سکے نہ ، موسیٰ بہ جبل طور
محبوب کو وہ کھل کے دکھایا ہے دوستو
۔
وہ ہی احد ہے وہ ہی صمد ہے وہ لم یلد
مالک ہے وہ سبھی کا وہ اللہ ہے دوستو
۔
شاہِ کمال کا ہی مزمـل یہ فیض ہے
عرفان حق کا ہم کو جو ملتا ہے دوستو

0
1
54
ماشاءاللہ عزوجل

0