ہر ایک رخ سے قول یہ سچا ہے دوستو |
سب کچھ خدا کے در ہی سے ملتا ہے دوستو |
"لاتقنطو" کا مژدہ ہے عاصی کی خوب ڈھال |
رحمت کی سمت دیکھو اشارہ ہے دوستو |
وحدت کی رونمائی ہے کثرت میں جلوہ زا |
ہر شئے میں اسکا نور جھلکتا ہے دوستو |
۔ |
اک لفظِ "کن" کی ہے یہ معجز نمائی سب |
یہ ارض ایک ادنیٰ نمونہ ہے دوستو |
۔ |
ہر سانس میں صدا ہے بس اسکے ہی نام کی |
ہر جا اسی کے ذکر کا چرچا ہے دوستو |
۔ |
کنزِ خفی کا پردہ بھی تخلیقِ خلق سے |
عرفانِ ذات دے کے اٹھایاہے دوستو |
۔ |
جلوہ جو سہ سکے نہ ، موسیٰ بہ جبل طور |
محبوب کو وہ کھل کے دکھایا ہے دوستو |
۔ |
وہ ہی احد ہے وہ ہی صمد ہے وہ لم یلد |
مالک ہے وہ سبھی کا وہ اللہ ہے دوستو |
۔ |
شاہِ کمال کا ہی مزمـل یہ فیض ہے |
عرفان حق کا ہم کو جو ملتا ہے دوستو |
معلومات