مفلسی سے گلہ نہیں ہے مگر |
جو بھی ملتا ہے چھوٹ جاتا ہے |
میرے اندر بہت اندھیرا ہے |
کچھ نہ کچھ روز ٹوٹ جاتا ہے |
شکل سے مسکرا کے جاتا ہوں |
دل مگر جھوٹ موٹ جاتا ہے |
میں نے کچھ بھی نہیں کہا ہوتا |
وہ تو ویسے ہی روٹھ جاتا ہے |
اس کا آنسو فریب کا آنسو |
چین پھر بھی وہ لوٹ جاتا ہے |
معلومات