اس نئے دور میں ہر درد کو راحت لکھیے
عزّتیں لٹتی ہیں لٹ جائیں ، حفاظت لکھیے
بات اتنی سی قلم کاروں سے کہنی ہے مجھے
حق اگر لکھ نہیں سکتے ہیں تو کچھ مت لکھیے
جھوٹ، دھوکہ ہو حسد ، لڑنا ، لڑانا ، چوری
سب کو اک ساتھ اگر لکھیے ، سیاست لکھیے
دب گئیں ساری تمنائیں مرے دل میں ہی
جب کہا اس نے ذرا گھر کی ضرورت لکھیے
دل کی بڑھتی ہوئی دھڑکن کو ذرا سن لیجے
عشق لکھ دیجیے پھر چاہے حماقت لکھیے
بے حسی آپ کی غیرت کو نہ مردہ کردے
بے حسی چھوڑ یے پیشانی پہ غیرت لکھیے
آپ سے اتنی گذارش ہے" قلم" طیب کی
میرے حصے میں فقط رب کی محبت لکھیے

0
1
86
ماشآاللہ