| رنگوں پہ مشتمل ہے, خوشبو پہ مشتمل ہے |
| جس کی زباں کا لہجہ اردو پہ مشتمل ہے |
| اس کو نہیں ضرورت جھومر کوئی سجائے |
| اس کی جبیں کا زیور ابرو پہ مشتمل ہے |
| مجھ کو بھی ہیں میسر زلفوں کے شوخ سائے |
| میرا بھی اب سرہانا بازو پہ مشتمل ہے |
| وہ ہے غریب گاؤں میں رہنے والی لڑکی |
| اس کا جہانِ حیرت بابو پہ مشتمل ہے |
| تم چاند تارے لاؤ، کچھ بھی بٹھاؤ لیکن |
| کشتی کی ساری دنیا، چپو پہ مشتمل ہے |
معلومات