علی مرتضیٰ لالہ زارِ محمدﷺ
نگارِ خدا گل عذارِ محمدﷺ
سراپا نبی کا سراپا علی ہیں
یوں ٹھہرے علی یادگارِ محمدﷺ
دیارِ نبی کے طلب گار سن لو
درِ مرتضیٰ ہے دیارِ محمدﷺ
علی کے بنا تو نبی نَے ملیں گے
ہے روشن بیاں یہ قرارِ محمدﷺ
دو عالم میں جو کچھ برائے شفا ہے
وہ گردِ علی و غبارِ محمدﷺ
جو گردِ رهِ مرتضیٰ گر بنو میں
تو بن جاؤں گا میں غبارِ محمدﷺ
خدا لائے دن اپنی آنکھوں سے دیکھوں
درِ مرتضیٰ اور دیارِ محمدﷺ
جہانِ ولا کے وہ ماہِ مبیں ہیں
علی نیّر و فیض بارِ محمدﷺ
کوئی استعارہ نبی کا جو تھہرے
تو مولا علی مستعارِ محمدﷺ
جو ہے واقفِ سرّ و رازِ نبی سے
وہ حیدر ہی ہیں راز دارِ محمدﷺ
امامِ علی سے امامِ زماں تک
گلِ لالہ و گل بہارِ محمدﷺ
فیوضِ نبی جن سے جاری ہوئے ہیں
وہ ابنِ علی آبشارِ محمدﷺ
وہ گوہر جو درِّ نبی و علی ہے
وه ہیں فاطمہ افتخارِ محمدﷺ
علی کی محبت ہے میری محبت
عیاں ہے یہ قول و قرارِ محمدﷺ
اثر اپنے مرشد کے صدقے میں دیکھے
رُخِ لالہ و دل بہارِ محمدﷺ

1
115
سبحان اللہ