زماں کی دوری مکاں کی دوری
ہو اس سے آگے کہاں کی دوری
تمہیں پکاریں تمہیں سنواریں
ختم نا ہو جب خزاں کی دوری
کیا کٹے گی وہ شب ہماری
کہ صدیوں میں ہو جہاں کی دوری
وہ میری پہچان کیسے لے گا
ہے بیچ میں جو زباں کی دوری
کبھی تو سننے میں یہ بھی آتا
فلاں سے مٹ گی فلاں کی دوری
کہ ایک دن طے کر ہی لوں گا
ہے چند گز جو نشاں کی دوری
کسی کی ماں سے یہ سیکھا میں نے
بہت کٹھن ہے جواں کی دوری
م-اختر

2
83
فلاں سے مٹ گی فلاں کی دوری
وااااااہ بہت عمدہ کلام لکھا ہے
مبارک باد قبول کیجیے

بہت شکریہ صد نوازش سلامت رہیں

0