زماں کی دوری مکاں کی دوری
ہو اس سے آگے کہاں کی دوری
تمہیں پکاریں تمہیں سنواریں
ختم نا ہو جب خزاں کی دوری
کیا کٹے گی وہ شب ہماری
کہ صدیوں میں ہو جہاں کی دوری
وہ میری پہچان کیسے لے گا
ہے بیچ میں جو زباں کی دوری
کبھی تو سننے میں یہ بھی آتا
فلاں سے مٹ گی فلاں کی دوری
کہ ایک دن طے کر ہی لوں گا
ہے چند گز جو نشاں کی دوری
کسی کی ماں سے یہ سیکھا میں نے
بہت کٹھن ہے جواں کی دوری
م-اختر

2
100
فلاں سے مٹ گی فلاں کی دوری
وااااااہ بہت عمدہ کلام لکھا ہے
مبارک باد قبول کیجیے

بہت شکریہ صد نوازش سلامت رہیں

0