اک صاحبِ کمال تھا ہم سے چلا گیا
الفت میں بے مثال تھا ہم سے چلا گیا
ہر بزم کا وہ حسن تھا ہر دل عزیز تھا
ارشد وہ اک ہلال تھا ہم سے چلا گیا
اوصاف میں بجا ہے کہ حق کا ظہور تھا
وہ شیخ با کمال تھا ہم سے چلا گیا
وہ اہلِ حق کی شان تھا جو صاحبِ قران
وہ دین کا جمال تھا ہم سے چلا گیا
ہر شخص ہی نڈھال تھا ان کی جدائی سے
ہر منہ پہ یہ سوال تھا ہم سے چلا گیا
تھا ہر قدم جناب کا اسلاف کا قدم
دیو بند کی مثال تھا ہم سے چلا گیا
قائم رہیں گی شیخ کی دل میں محبتیں
ارشدؔ بھی پر ملال تھا ہم سے چلا گیا
مرزاخان ارشدؔ شمس آبادی

0
2
185
کیا کہنے محترم! بہت عمدہ اشعار کہے۔
اللہ جنت الفردوس میں جگہ دے۔۔۔آمین

بہت بہت شکریہ عزیزم پسندیدگی کا اللہ تعالیٰ آپ کی محبتوں کا اجر اپنے خزانوں سے بیشمار عطا فرمائے آمین

0