| آپ نے دل میں آ کے حد کر دی |
| ہم نے آنسو بہا کے حد کر دی |
| بات دل کی نہ رہ سکی دل میں |
| ہم نے غزلیں سنا کے حد کر دی |
| وہ بہت خوش تھے اپنی حالت پر |
| ہم نے شیشہ دکھا کے حد کر دی |
| یہ محبت کے سب کرشمے ہیں |
| بزم غم کو سجا کے حد کردی |
| تاب کس کو ہے اس سے ملنے کی |
| جس نے نظریں ملا کے حد کر دی |
| بام و در جگمگا اٹھے ہر سو |
| کس نے گھر کو جلا کے حد کر دی |
معلومات