ممکن ہو سبک آنا در پر غلام کا |
میں بھی ہوں منتظر اب پیارے پیام کا |
سرکار تیرے در پر سارے ہیں آ گئے |
سوچوں کہاں ہے نامہ فدوی کے نام کا |
ہے آرزو کے دیکھوں منظر حسین میں |
اس سبز سبز گنبد روضے تمام کا |
پورا یقیں ہے مجھ کو یومِ نشور میں |
شافی وسیلہ ہو گا آقا کے نام کا |
صدقے حبیب کے ہیں انعام کبریا |
جن کا دیا سدا ہے ہستی کے کام کا |
ہوتی ہے حمدِ باری ہر آن ہر جگہ |
ڈنکا ہے ساتھ اس کے خیر الانام کا |
کر دیں کرم اے ہادی لب پر ثنا رہے |
محمود مانگتا ہے صدقہ امام کا |
معلومات