راضی سدا خدا ہے میرے حضور سے |
کونین اک تجلیٰ ہے جن کے نور سے |
تھی پہلے دہر سے بھی ارواح کی حیات |
روکا الست نے تھا اِن کو سرور سے |
کن سے وجودِ ہستی آیا وجود میں |
آئے دہر میں مرسل موسٰے ہیں طور سے |
قسمت نے جو دیا ہے سارا ملا وہ یوں |
آیا زماں یہاں تک اپنے مرور سے |
آئے حبیبِ داور لائے جو برکتیں |
اک رابطہ ہے جن کا یومِ نشور سے |
پہچانِ ذاتِ رب ہے مقصودِ کائنات |
ناطہ نہیں ہے اس کا حور و قصور سے |
محمود! کن سے پہلے جو راز تھا چھپا |
دیکھا دہر نے اس کو آقا کے نور سے |
معلومات