راضی سدا خدا ہے میرے حضور سے
کونین اک تجلیٰ ہے جن کے نور سے
تھی پہلے دہر سے بھی ارواح کی حیات
روکا الست نے تھا اِن کو سرور سے
کن سے وجودِ ہستی آیا وجود میں
آئے دہر میں مرسل موسٰے ہیں طور سے
قسمت نے جو دیا ہے سارا ملا وہ یوں
آیا زماں یہاں تک اپنے مرور سے
آئے حبیبِ داور لائے جو برکتیں
اک رابطہ ہے جن کا یومِ نشور سے
پہچانِ ذاتِ رب ہے مقصودِ کائنات
ناطہ نہیں ہے اس کا حور و قصور سے
محمود! کن سے پہلے جو راز تھا چھپا
دیکھا دہر نے اس کو آقا کے نور سے

1
21
ماشاء اللہ بھائی آپ نے حقیقتِ محمدیہ ﷺ کو خوب بیان کیا ہے

0