روح آلو سی بدن گاجروں سا لگتا ہے
تو مجھے گوبھی کے پتوں سے ہرا لگتا ہے
دیکھنا ہے تو فقط لوگوں کی سیرت دیکھو
شکل پر جائیے تو ساگ برا لگتا ہے
ایک اک چیز ضروری ہے تعلق کے لیے
دال میں دھنیا نہ ڈالا ہو تو کیا لگتا ہے
ہر چمک دیتی ہوئی چیز کو سونا مت جان
دیکھنے سے نہیں چھکنے سے پتا لگتا ہے
تھوڑا نزدیک تو آؤ ذرا چھو کر دیکھوں
تو حقیقت میں مزیدار ہے یا لگتا ہے
میں ترے ساتھ کھڑا ہو کے بلا لگتا ہوں
تو مرے ساتھ کھڑا ہو کے بلا لگتا ہے
زندگی کیا ہے زیادہ تو نہیں علم مگر
ایک چہرہ ہے جو ہر روز نیا لگتا ہے
سچ کا لہجہ ہے کریلوں کی طرح کڑوا کلیم
ماننے میں بھلا سننے میں برا لگتا ہے

2
102
پڑھنے والوں سے گزارش ہے وہ اپنی دانش مندی سے مجھے تنقیدی یا تعریفی نقطہ نظر کی حیثیت سے اپنی قیمت رائے سے آگاہ کریں شکریہ

0
سچ میں شہزادے ہو سلامت رہو ۔۔۔

0