روح آلو سی بدن گاجروں سا لگتا ہے |
تو مجھے گوبھی کے پتوں سے ہرا لگتا ہے |
دیکھنا ہے تو فقط لوگوں کی سیرت دیکھو |
شکل پر جائیے تو ساگ برا لگتا ہے |
ایک اک چیز ضروری ہے تعلق کے لیے |
دال میں دھنیا نہ ڈالا ہو تو کیا لگتا ہے |
ہر چمک دیتی ہوئی چیز کو سونا مت جان |
دیکھنے سے نہیں چھکنے سے پتا لگتا ہے |
تھوڑا نزدیک تو آؤ ذرا چھو کر دیکھوں |
تو حقیقت میں مزیدار ہے یا لگتا ہے |
میں ترے ساتھ کھڑا ہو کے بلا لگتا ہوں |
تو مرے ساتھ کھڑا ہو کے بلا لگتا ہے |
زندگی کیا ہے زیادہ تو نہیں علم مگر |
ایک چہرہ ہے جو ہر روز نیا لگتا ہے |
سچ کا لہجہ ہے کریلوں کی طرح کڑوا کلیم |
ماننے میں بھلا سننے میں برا لگتا ہے |
معلومات