| صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم |
| دونوں عالم جھوم رہے ہیں آمد کی سرشاری میں۔ |
| کعبے نے بھی جھنڈا تھاما، آنے کی تیاری میں۔ |
| اے شہر_ سرکار ہمارے حال پہ تھوڑی شفقت رکھ۔ |
| ہم کو تم درکار رہو گے دھڑکن کی ہمواری میں۔ |
| مجھ کو آسانی پہنچی ہے اسم_ نبی کے صدقے میں۔ |
| میں نے اس کا ورد کیا ہے ہر مشکل، دشواری میں۔ |
| ایک زمانہ ان کی چوکھٹ کے ذروں پر ڈھیر ہوا۔ |
| ایک زمانہ ڈوب گیا ہے، گنبد کی چمکاری میں۔ |
| اللہ نے احسان کیا ہے میرے جیسے منگتے پر۔ |
| کاسہ دے کر بھیج دیا ہے، آقا کی مختاری میں۔ |
معلومات