خزاں کے زرد پتوں کی سی ہے قسمت مگر پھر بھی
نظارے ڈھونڈتے پھرنا کہاں آسان ہوتا ہے
قبیلے کے ہی سارے لوگ جب تنہا کریں تو پھر
سہارے ڈھونڈتے پھرنا کہاں آسان ہوتا ہے
ندی کے بیچ میں گرداب میں چکر لگا کر بھی
کنارے ڈھونڈتے پھرنا کہاں آسان ہوتا ہے
زمانے بھر کے رستوں سے بھٹک کر گر پڑے تو پھر
ستارے ڈھونڈتے پھرنا کہاں آسان ہوتا ہے
اندھیرے سارے اپنے اپنے ہوں تو پھر نہ جانے کیوں
سویرے ڈھونڈتے پھرنا کہاں آسان ہوتا ہے

1
48
ماشااللہ زبردست