کئی دنوں سے فکر و خیال روشن ہیں
بڑے مہذب اور باکمال روشن ہیں
میں نعت شاہِ والا میں جو ہوا مصروف
مجھے لگا میرے ماہ و سال روشن ہیں
یہ چاند ویسے روشن نہیں لگے جیسے
حضور آپ کے یہ خد و خال روشن ہیں
مقام امی نبی اس نسب سے بھی جانا
وہ کالے رنگ کے حضرت بلال روشن ہیں
درود پاک ان کے ذات پر پڑھا کرو تم
کریں وظیفہ جو یہ وہ رجال روشن ہیں
خدا شناسی بھی ان کے صدقے ہو حاصل
اسی سبب سے تو اصحاب و آل روشن ہیں
انہیں کے صدقے تری عزتیں اماں میں ہیں
انہیں کے صدقے ترے دن جلال روشن ہیں

1
13
سبحان اللہ
جلالِ با کمال روشن ہیں