کیوں جسدِ خاکی میں مچلنے لگا ہوں؟ |
اُڑنے کا پھر ارادہ، کرنے لگا ہوں |
پنڈولم وقت کا پلٹنے لگا ہوں |
رازِ خُفتہ جہاں پے کھُلنے لگا ہوں |
راہِ حق ہے تو پھر برہنہ پا سہی |
جلتے انگاروں پر لو چلنے لگا ہوں |
مہمیزِ فکر کی جو مانگی تھی دعا |
حُسنِ فہمِ سخُن میں، ڈھلنے لگا ہوں |
قصرِ مغرب سے سب ہیں مرعُوب یہاں |
یہ اندازِ فِکر، بدلنے لگا ہوں |
نبضِ عالم گِرفت میں ہے مری سب |
خضرِ ثانی کے جیسے دکھنے لگا ہوں |
شوقِ گل کاری کا اثر دیکھ زرا |
اوراقِ گل سا میں مہکنے لگا ہوں |
فکرِ فَردا کو جامِ جمشید تھما |
اُمّیدِ فردا ہوں چمکنے لگا ہوں |
بھرنے آئے اُڑان تم سب ہو اگر |
مشقِ پرواز تو میں بھرنے لگا ہوں |
صبحِ کازب میں باندھنا رختِ سفر |
وقتِ اوّل پے میں نکلنے لگا ہوں |
بادہ خانہ تو دِکھتا حسرت کدہ ہے |
خرقِ فِطرت ہے گر بہکنے لگا ہوں |
صدقِ دل سے اِعادہِ فیصلہ کیا |
خوابِ غفلت سے مِؔہر ، جگنے لگا ہوں |
------------***------------ |
معلومات