آئینہ زندگی کا دکھا بھی گیا
بندگی کے سبھی گُن سکھا بھی گیا
تھا عجب شخص وہ سب بتا بھی گیا
عشق کے سب سبق پھر رٹا بھی گیا
قتل کر کے سبھی خواہشوں کو مری
پھر جنازہ نفس کا پڑھا بھی گیا
جو کہا ہی نہیں جو لکھا ہی نہیں
وہ سنا بھی گیا وہ پڑھا بھی گیا

1
141
شااااانداااار