دربارِ رسالت کی ہر بات نرالی ہے |
کثرت یہ عطاؤں کی بھرے جھولی خالی ہے |
ہیں منگتے جو دلبر کے وہ کھاتے ہیں اس در سے |
سب عمدہ عطائیں ہیں ہے داتا جو والی ہے |
آتا ہے جو اس در پر وہ خیر کماتا ہے |
ہے جلوہ ہدف اس کا جو خاص بلالی ہے |
ہو وصل مقدر میں کریں مل کے دعا سارے |
محبوب حسیں سب سے کونین میں عالی ہے |
ہے بدرِ اتم چہرہ والیل حسیں زلفیں |
یکتا ہیں حسن میں جاں اور شان نرالی ہے |
دلبر ہے کہاں ایسا جسے یار کہے مولا |
یکتا وہ جمیلوں میں کیا جلوہ جمالی ہے |
کب چاند حسیں ایسا جو ماں نے جنا اُن سا |
تصویر لگے خود یوں دلبر نے بنالی ہے |
محمود وہ شاہِ شہاں تو ہے احقر اسفل میں |
اس چوکھٹِ دلبر پر دارین سوالی ہے |
معلومات