دل میں جب روشنی نہیں ہوتی
آسماں سے وحی نہیں ہوتی
یوں تو ظاہر ہوئے ہیں شمس و قمر
دور کیوں تیرگی نہیں ہوتی
موت آتی نہیں ہے مرضی سے
ہاتھ میں زندگی نہیں ہوتی
کیا یہ دعویٰ نہیں خدائی کا
تم سے کیوں بندگی نہیں ہوتی
آتشِ عشق جب بھڑکتی ہے
عقل میں آگہی نہیں ہوتی
عدل قائم نہ ہو سکے جب تک
امن اور آشتی نہیں ہوتی
سب سے لی دشمنی تری خاطر
تجھ سے ہی دوستی نہیں ہوتی
طارق اُس سے اگر تعلّق ہو
پھر تو افسردگی نہیں ہوتی

0
6
106
خوب کہی

بہت شکریہ دانش صاحب!

طارق صاحب باقی اشعار تو خوب ہیں
بس اس کے بارے میں "آسماں سے وحی نہیں ہوتی "کی وضاحت فرمادیں ۔۔

0
وحی کے لئے پاکیزگی شرط ہے شہد کی مکھی پر ہوتی ہے دوسری مکھی پر نہیں ۔ نور ہی نور کو اپنی طرف کھینچتا ہے یہی مضمون بیان کرنے کی کوشش کی ہے

0
وحی کے بارے میں اسلامی عقیدہ ہے کہ غیر نبی پر وحی نہیں ہوتی۔۔چاہے وہ کتنا ہی نور اور پاکیزگی حاصل کرلے۔۔اور لفظ وحی خاص ہے نبوت کے ساتھ ۔غیر کے لئیے نہیں بولا جا سکتا۔
الہام ۔یا ندا وغیرہ ہوسکتی ہے۔۔واللہ اعلم ورسولہ اعلم

0
اسی لئے میں نے شہد کی مکھی کا حوالہ دیا ہے جس پر وحی کا قرآنِ کریم میں ذکر ہے

0