چاہے دن بھر کرو یا رات کرو
کام کی تم فقط کہ بات کرو
چھوڑ دو دنیا کیا سمجھتی ہے
اپنے دل کی سُنو، تو بات کرو
ہیں مسافر بہت سُوۓ منزل
تھک گیا، پیاری کوئی بات کرو
میں نے دیکھا کہاں تجھے اب تک
اک تمنا فقط ، تو بات کرو
زیست ڈھل جاتی ہے مِری کاشف
یاں سے جانے کی اب ہی بات کرو
--------------------------------
بحر : خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع
وزن : فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن

1
91
واہ واہ بہترین کلام ڈھیروں داد محترم
ہیں مسافر بہت سوۓ منزل
تھک گیا پیاری کوئی بات کرو
واہ واہ