جو سینے سے آئی صدا بن گئی ہے
یہ یادِ نبی ہے ثنا بن گئی ہے
مدینے سے آ ئی دلوں میں سمائی
عطا یہ سخی کی ضیا بن گئی ہے
وہ مسجد نبی کی حسیں اس میں گنبد
یہ اکثر جو سوچا دعا بن گئی ہے
دکھا میرے مولا سنہری وہ جالی
یہ چاحت لبوں پر ندا بن گئی ہے
یہ مسجد نبی کی جو نوری فضا ہے
حزیں جان و دل کی ضیا بن گئی ہے
اے مولا مدینے میں آؤں اگر میں
یہ سمجھیں گے میری دوا بن گئی ہے
کڑی دھوپ سر پر تھے دشتِ دہر میں
ثنا مصطفیٰ کی ردا بن گئی ہے
اے محمود راہیں پکڑ دلربا کی
کہو گے یہ ہستی کیا بن گئی ہے

2
18
یہ یادِ نبی ہے ثنا بن گئی ہے

سبحان اللہ

ممنون!

0